پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے تناظر میں بلایا گیا وفاقی کابینہ کا اجلاس بھارتی اقدامات کی مذمت کے بعد ختم ہو گیا، اجلاس کس مقصد کے لئے بلایا گیا تھا اور اس میں کیا فیصلے سامنے آئے یہ نہیں بتایا گیا۔
اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت اور پاکستانی فوج کی جوابی کارروائی سے آگاہ کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کی خواہش رکھتا ہے تاہم اسے کمزوری نہ سمجھا جائے۔ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ پاک سرزمین پر میلی نگاہ ڈالنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی، دفاع وطن کے لئے قوم کا بچہ بچہ تیار ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے، پاکستان مسئلے کے حل تک کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
اجلاس سے قبل وفاقی وزرا نے میڈیا سے گفتگو بھی کی، خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت خطے میں امن و امان تباہ کرنا چاہتا ہے، بھارتی اقدامات سے خطے میں خطرناک لڑائی شروع ہو سکتی ہے جو دونوں ملکوں کے لئے تباہ کن ہو گی۔