بھارت سندھ طاس معاہدے کو نہیں چھیڑ ے گا،سرتاج عزیز

قومی اسمبلی میں سندھ طاس معاہدے کے خلاف بھارتی سازشوں اور کشمیریوں پر مظالم کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ قرارداد میں سندھ طاس معاہدے کے خلاف مودی سرکار کی سازشوں اور جنرل اسمبلی میں کشمیر پر پرانا راگ الاپنے کی شدید مذمت کی گئی۔

قرارداد میں کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے پالیسی بیان دیتے ہوئے بھارت کو متنبہ کیا کہ سندھ طاس معاہدے توڑنے کی کوشش جنگ تصور ہو گی۔ سرتاج عزیز نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان بھارتی دباؤ میں آنے والا نہیں ہے۔ کلبھوشن یادیو کا معاملہ مکمل دستاویزی ثبوت کے ساتھ جلد اٹھایا جائے گا۔

مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت کا پاکستان کو تنہا کرنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا، کشمیر کے معاملے پر پاکستان کی 56 ممالک نے حمایت کی۔

ان کاکہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ کا بیان بھی غلط ہے کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے کیونکہ پوری دنیا کشمیر کو متنازعہ علاقہ سمجھتی ہے۔ پاکستان کشمیر کے معاملے پر کسی دباؤ میں نہیں آئے گا عالمی برادری کو بھی چاہئے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ  بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو چین کو بھارت کا پانی روکنے کا جواز مل جائے گا۔ سندھ طاس معاہدے کا ضامن عالمی بینک ہے معاہدے کے تحت کوئی بھی فریق اسے ختم نہیں کر سکتا۔ اگرمعمولی سی بھی خلاف ورزی ہوئی تواپنامیکنزم حرکت میں لائیں گے اور معاملہ بین الاقوامی سطح پر اٹھائیں گے۔ امید ہےاس مسئلے پرپوری عالمی برادری کی حمایت ہمارے ساتھ ہوگی ۔ اب اطلاعات آرہی ہیں کہ دباؤ آنے پر بھارت نےمعاہدے کی معطلی کا فیصلہ ترک کردیا ہے۔

مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بھارتی مداخلت پر ایک ڈوزئیر تیار کررہے ہیں جس میں بھارتی ایجنٹ کلھبوشن یادو سمیت را کے پورے نیٹ ورک کو دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ دنیا کے سامنے لائیں گے ڈوزئیر میں افغانستان اور بلوچستان کے حوالے سے بھی زکر کیا جائے گا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی نے پاک بھارت صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس موقع پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں وزیراعظم کشمیر کے معاملے کو بھرپور طریقے سے نہیں اٹھا سکے لہذا انہیں نیویارک جانے سے قبل اپوزیشن کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پوراہفتہ چلایا جائے کیونکہ یہ حکومت اور اپوزیشن نہیں پاکستان کا معاملہ ہے لہذا کھل کر بحث ہونی چاہیے۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: