اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان کا نام لئے بغیر اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو ممالک دہشت گردوں کی معاونت کر رہے ہیں ان کی اقوام عالم میں کوئی جگہ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دکھ کی بات ہے کہ اب بھی کئی ممالک دہشت گردی کی زبان استعمال کر رہے ہیں۔ یہ ممالک دہشت گردی برآمد کرتے ہیں۔ دہشت گردوں کی پناہ گاہیں بنا کر بلیک میل کرتے ہیں۔ ہمیں ایسے ممالک کے خلاف کارروائی کرنا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ جن لوگوں کو دہشت گرد قرار دے چکا ہے وہ لوگ ان ممالک میں آزادی سے گھوم رہے ہیں۔ وہ لوگ نفرت پھیلا کر مزید دہشت گرد پیدا کر رہے ہیں۔ ان ممالک کے لئے اقوام عالم میں کوئی جگہ نہیں ہوتی۔جنہوں نے ممبئی حملے کی پشت بنائی کی وہی نظام اڑی حملے کے پیچھے بھی ہے۔
انہوں نے نوازشریف کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسی جگہ پر جھوٹ بولا گیا۔ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نہیں کر رہا۔ وہ الزام لگا کر بلوچستان میں ہونے والے مظالم کو چھپا رہے ہیں۔ بلوچ عوام پر مظالم ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہیں۔
بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا لیکن بدلے میں صرف دہشت گردی ملی۔کشمیر بھارت کا حصہ تھا اور رہے گا۔ کوئی اسے طاقت سے چھین نہیں سکتا۔