گلگت بلتستان میں پاکستان اور روس کے درمیان مشترکہ فوجی مشقیں شروع ہو گئیں، ان مشقوں میں روس کے 70 فوجی شریک ہیں جو ایک روز قبل پاکستان پہنچے تھے۔ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ مشقیں دو ہفتے تک جاری رہیں گی جس سے دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون کو بڑھانے اور اسے مزید مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
ان مشقوں میں پاکستان کے ایس ایس جی کمانڈو حصہ لیں گے، مشقوں میں برفانی علاقوں میں تیز رفتاری سے نقل و حمل، حملے اور بچاؤ کی صلاحیت اور ان علاقوں میں موثر ہتھیاروں کی آزمائش کی جائے گی۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق پاکستانی فوج کے پاس ایسے علاقے میں موثر کارروائی کا تجربہ موجود ہے جس سے روسی فوج کو مدد ملے گی۔
بھارت میں ان مشقوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا تاہم روس نے بھارتی خدشات مسترد کرتے ہوئے اپنے دستے کو پاکستان بھیجا۔ ماہرین ان مشقوں کو روس کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہترین اور خطے میں امریکا کے خلاف نئے اتحاد کا پیش خیمہ قرار دے رہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی نوعیت کی فوجی مشقیں روس اور بھارت کے درمیان بھی بھارتی علاقے میں جاری ہیں۔ روس اور بھارت ایک دوسرے کے قریبی حلیف سمجھے جاتے ہیں تاہم حالیہ چند سال میں بھارت کے امریکا کی طرف جھکاؤ کے بعد روس چین، پاکستان اور ازبکستان کے ساتھ مل کر خطے میں نیا بلاک بنانے کی کوششیں بھی کر رہا ہے۔