وزیرخزانہ پنجاب عائشہ غوث پاشا آج پنجاب کا ایک ہزار چھ سو پچاس ارب روپے کا بجٹ پیش کریں گی۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافے کی تجویز ہے۔ کسانوں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کے لئے 100 ارب روپے رکھے جائیں گے، صاف پانی کی فراہمی کے لئے 30 ارب روپے، شہری ترقی کے لئے 16 ارب اور ٹرانسپورٹ کے لئے32 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے ۔توانائی کے منصوبوں کے لئے 18 ارب اور آبپاشی کے لئے 40روپے مختص کئے جائیں گے۔ پانچ مرلے تک کے گھروں کو پراپرٹی ٹیکس کی چھوٹ برقرار رہے گی تاہم دو کنال اور اس سے بڑے گھروں پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ ہوگا۔ سولہ سو سی سی سے بڑی گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس کی شرح میں بھی دو سے تین ہزار روپے تک کا اضافہ کیا جائے گا۔