بھارتی انتہاپسند جماعت مہاراشٹر نونرمان سینا نے بالی ووڈ میں کام کرنے والے پاکستانی فنکاروں کو الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑ دیں ورنہ انہیں دھکے دے کر نکال دیا جائے گا۔
مہاراشٹر نونرمان سینا کے رہنما امے کھوپکڑ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارت میں جو پاکستانی فنکار کام کر رہے ہیں انہیں 48 گھنٹے میں یہ ملک چھوڑنے کا الٹی میٹم دیتے ہیں، دوسری صورت میں انہیں مہاراشٹر کے عوام دھکے دے کر نکال دیں گے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان اڑی سیکٹر پر حملے کی وجہ سے تناؤ کی کیفیت ہے اور دونوں ملکوں نے روایتی جنگ کی تیاری شروع کر رکھی ہے۔
پاکستانی فنکاروں کو بھارتی انتہاپسندوں کی دھمکیاں نئی بات نہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بڑھتی گھٹتی صورتحال کے ساتھ ساتھ پاکستانی فنکاروں کے ساتھ سلوک کا رنگ بھی بدلتا رہتا ہے۔ پٹھانکوٹ حملے کے بعد انتہاپسندوں نے پاکستانی غزل گائیک غلام علی کو غزل کانسرٹ سے روک دیا تھا۔
پاکستان کے فواد خان اور ماہرہ خان ان دنوں بالی ووڈ میں کافی مصروف ہیں اور دونوں کا زیادہ تر وقت ممبئی میں ہی گزر رہا ہے، اسی طرح عاطف اسلم اور راحت فتح علی خان بھی بھارتی فلموں میں گانوں کے لئے آتے جاتے رہتے ہیں۔