ایرانی صدر حسن روحانی نے سعودی عرب پر نفرت پھیلانے اور ہمسایوں کے خلاف کارروائیوں کا الزام عائد کیا ہے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں سعودی عرب ہی ایرانی صدر کا ہدف تنقید رہا۔ حسن روحانی سعودی عرب کا نام لئے بغیر کہا کہ اسے اپنے ہمسایوں پر بمباری کو روکنا چاہیے اور دہشت گرد گروہوں کی معاونت کو ترک کر دینا چاہیے۔
حسن روحانی نے کہا کہ ایران خطے میں ترقی اور سلامتی کے لئے کوشاں ہے لیکن ان کوششوں کو سبوتاژ کرنے کا عمل دہرایا جا رہا ہے، سعودی عرب کو تقسیم اور نفرت کی پالیسی ترک کرتے ہوئے ہمسایوں کے ساتھ مثبت تعلقات پر غور کرنا ہو گا۔
ایرانی صدر کا یہ خطاب سعودی شہزادے محمد بن نائف کے خطاب میں لگائے گئے الزامات کا جواب ہے۔ محمد بن نائف نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا تھا کہ ایران کو خطے میں اچھے ہمسائے کے طور پر رہنا چاہیے اور دیگر ممالک کے معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے۔
سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات ان دنوں انتہائی کشیدہ ہیں، شاہ سلمان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کشیدگی میں شدت آئی ہے۔ شام اور یمن کے معاملے پر دونوں ملکوں میں چپقلش بڑھتی جا رہی ہے۔ سعودی عرب یمن کی حکومت کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے جہاں اسے حوثی باغیوں کی مزاحمت کا سامنا ہے تو ایران شام میں بشار الاسد کی حکومت کا حامی ہے۔ سعودی عرب پر شام کی حکومت کے خلاف جنگ کرنے والے باغیوں کی مدد کا الزام لگایا جاتا ہے۔