ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے چپ کا روزہ توڑ دیا۔
اپنے آڈیو پیغام میں الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بانی اور قائد وہی ہیں۔
انہوں نے پارٹی کے متحد رکھنے کے لئے متحدہ پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا لیکن انہیں علم نہیں تھا کہ کیا سازش ہو رہی ہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ متحدہ پاکستان آئین سے قائد کا نام تک نکال دے گی۔
انہوں نے فاروق ستار کی سربراہی میں پارٹی کے گروپ کے فیصلوں کو آمرانہ قرار دیتے ہوئے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ کنوینر ندیم نصرت کی باتیں ٹھیک ہیں، ان کو تمام اختیارات دیئے ہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ تمام ایم این ایز اور ایم پی ایز جانتے ہیں انہیں کس کا مینڈیٹ ملا ہے۔ انہیں الطاف حسین کے نام پر ووٹ پڑے ہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ متحدہ کے ارکان پارلیمنٹ کا مینڈیٹ امانت ہے، وہ اس کو واپس لوٹا کر دوبارہ الیکشن لڑیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈرنے والوں کو بھاگنے دیں، پارٹی کو صرف بہادروں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کارکنوں سے اتحاد قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ روپوش ہو جائیں، جلاوطن ہو جائیں لیکن شہدا کے لہو کا سودا نہ کریں جیسے بہت سے لوگ کر چکے ہیں۔