فلسطینی صدر کا برطانیہ سے معافی کا مطالبہ

فلسطین کے صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا ہے، انہوں نے خطاب میں برطانیہ سے بیلفور معاہدے پر معافی کا مطالبہ بھی کر دیا۔
جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے محمود عباس نے کہا کہ برطانیہ فلسطین کو خودمختار ریاست تسلیم کرے اور فلسطینی علاقے میں یہودیوں کی آبادکاری کے بیلفور معاہدے پر معافی مانگے۔ 1917 کے اس معاہدے کے تحت ہی 1948 میں فلسطینی علاقے کو دو ریاستوں میں تقسیم کر کے وہاں یہودیوں کو آباد کیا گیا تھا، بعد میں یہودیوں نے بقیہ فلسطینی علاقے کے بیشتر حصے پر بھی قبضہ کر لیا۔
محمود عباس نے کہا کہ برطانیہ اس ڈیکلیریشن کے سو سال مکمل ہونے پر اس سے کچھ سبق سیکھے اور تاریخی، قانونی، سیاسی اور اخلاقی طور پر اس ڈیکلیریشن کے نتائج کی ذمہ داری قبول کرے۔ فلسطینیوں سے اس کی وجہ ہونے والی ناانصافی اور بدحالی پر معافی مانگے۔
آرتھر بیلفور 1917 میں برطانیہ کا وزیر خارجہ تھے ، جس نے 1917 دنیا کی تاریخ کے متنازعہ ترین ڈیکلریشنز میں سے ایک کا فارمولا پیش کیا جسے اسی کے نام سے موصوم کیا جاتا ہے۔ 1948 میں اسی فارمولے کے تحت اقوام متحدہ نے فلسطین کو دو ریاستونں میں تقسیم کر دیا اور 1967 میں اسرائیل نے غرب اردن اور غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لیا۔ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شریک برطانوی مشن نے فلسطینی صدر کے خطاب پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ محمود عباس ماضی میں رہ کر بات کر رہے ہیں اب اس بات کو سو سال گزر چکے ہیں۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: