الیپواور دوسرے شہروں میں بمباری جاری ہے۔ تاہم جنگ کا فیصلہ اب اقوام متحدہ میں سیکیورٹی کونسل کے بجائے ایک مقامی ہوٹل میں ہو گا جہاں دنیا کے 23ممالک کے نمائندے شام پر فیصلہ کریں گے۔ اس فیصلہ کن اجلاس کی سربراہی امریکا اور روش مشترکہ طور پر کریں گے۔
اجلاس رات 12بجے کے قریب شروع ہو گا جس میں جان کیری اور سرگئی لاروو کریں گے۔ یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں ہونے جا رہا ہے کہ جب امدادی قافلوں پر نامعلوم سمت سے بمباری کی گئی ۔ امریکا نے اس کا الزام روس پر لگایا ہے۔
ادھر روس کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے جنگ بندی کا خیال نہیں کیا اور امدادی قافلے پر حملہ کرنے والے باغیوں کو تحفظ دیا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ نے حملے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ اب بھی امدادی قافلے بھیجنے کو تیار ہے لیکن پھر بشارالاسد نے جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان کیا جس کی وجہ سے ایک بار پھر بمباری شروع ہو گئی ہے۔
امن معاہدہ ختم ہونے کے بعد اب تک مختلف حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد مارے جا چکے ہیں، تاہم امکان ہے کہ آج ہونے والے ایک مقامی ہوٹل کے اجلاس میں شاید جنگ زدہ شام پر کوئی اہم فیصلہ ہو جائے۔