پبلک اکاونٹس کمیٹی نے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کی طرف سے آڈٹ نہ کرانے پر اظہار برہمی کیا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس عاشق حسین گوپانگ کی زیرصدارت ہوا۔ آڈیٹر جنرل نے اجلاس میں کہا کہ فرنٹئیر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) اپنے حسابات کاآڈٹ نہیں کرواتا۔ ایف ڈبلیو او حکومتی ادارہ ہے آڈٹ کروانا اس کی ذمہ داری ہے۔ جی ایچ کیو سمیت فوج کا ہر ادارہ آڈٹ کرواتا ہے تو ایف ڈبلیو او کیوں آڈٹ نہیں کرواتا۔ وزارت دفاع کو بھی شکایت کرچکے ہیں مگر وہاں سے بھی کوئی جواب نہیں آیا۔
عاشق حسین گوپانگ نے ایف ڈبلیو او کے نمائندے سے بات کرنا چاہی تو علم ہوا کہ کمیٹی اجلاس میں ایف ڈبلیو او کا کوئی نمائندہ شریک نہیں۔ آڈیٹر جنرل نے کہا کہ جب وہ آڈٹ ہی نہیں کرواتے تو اجلاس میں کیوں آئیں گے۔ سسٹم درست کرنا چاہتے ہیں تو ایکشن لیں اور ہدایت جاری کریں تاکہ تمام اداروں کو پیغام جائے۔ آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ ایف ڈبلیو او نے ٹیکس استثنیٰ بھی حاصل کر رکھا ہے۔ ایف بی آر نے انہیں غلط ٹیکس استثنیٰ دیا جو قانون کے خلاف ہے۔ ادارہ پہلے آڈٹ کرواتا تھا دس بارہ برس سے آڈٹ کروانا چھوڑ دیا۔ کمیٹی کے رکن محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کسی کو اچھا لگے یا برا آڈٹ ہونا چاہئے۔