وزیراعظم نوازشریف نے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اجاگر کیا اور مظالم کا پردہ فاش کیا تو بھارت سیخ پا ہوگیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے فوراً بیان جاری کیا کہ مذاکرات کے لئے بھارت کی اکلوتی شرط دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔
PM Sharif at #UNGA says India poses unacceptable conditions to dialogue. India's only condition is an end to terrorism. This not acceptable?
— Raveesh Kumar (@MEAIndia) September 21, 2016
برہانی وانی کو شہید قرار دینے پر بھی وکاس سوارپ نے واویلا مچایا۔ ان کا کہنا تھا کہ وانی دہشت گرد تھا اور اس کو شہید قرار دے کر وزیراعظم نوازشریف نے ثابت کر دیا کہ پاکستان دہشت گردوں کی مدد کر رہا ہے۔
Pak PM Sharif at #UNGA in complete denial of Uri terror attack. 19 infiltration attempts stopped at LoC this year. Indigenous??!!
— Raveesh Kumar (@MEAIndia) September 21, 2016
وکاس سوارپ نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم کی تقریر میں اڑی حملے کو نظرانداز کر دیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے اس سال دراندازی کی انیس کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔