تحقیقاتی صحافیوں کی عالمی تنظیم آئی سی آئی جے نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
پاناما کے بعد امریکی جزیرے بہاماس کی سیکڑوں آف شور کمپنیوں کی تفصیلات جاری کر دیں۔
بہاماس میں ایک لاکھ 75 ہزار کے قریب آف شور کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں۔
150 پاکستانی بہاماس میں رجسٹرڈ 69 آف شور کمپنیوں کے مالک اور ڈائریکٹر ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی کی والدہ ثمینہ درانی بھی ایک آف شورکمپنی کی مالک ہیں۔
سابق صدر پرویز مشرف کی حکومت میں وفاقی وزیر رہنے والے نصیر خان کے بیٹے جبران خان بہاماس میں آف شورکمپنی کے مالک ہیں۔
جماعت اسلامی کے رہنما پروفیسر خورشید بہاماس میں رجسٹرڈ بینک کے ڈائریکٹر ہیں۔
اس بینک پر نائن الیون کے بعد امریکا اور اقوام متحدہ نے پابندیاں لگا دی تھیں۔
پروفیسر خورشید احمد کا کہنا ہے کہ ان کا عقیدہ اسلامک بینک سے کوئی تعلق نہیں۔ اس بینک کو بلامعاوضہ مشاورت فراہم کی تھی۔
For nearly a century, the Bahamas has been on the radar of tax officials around the world. Here's why: https://t.co/S8Mx7CH2vj #BahamasLeaks
— ICIJ (@ICIJorg) September 21, 2016
سیاستدانوں کے ساتھ کاروباری افراد بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے رہے ہیں۔
خانانی اینڈ کالیا کے الطاف خانانی کے بیٹے عبید خانانی کی بہاماس میں آف شور کمپنی ہے۔
عبید کے والد الطاف خانانی دہشت گردوں کو فنڈنگ کےالزام میں امریکا میں زیرحراست ہیں۔
کراچی کے معروف بلڈر محسن ابوبکر شیخانی کی بھی بہاماس میں آف شور کمپنی سامنے آئی ہے۔