گھوڑے نہیں ماریں گے،امریکی حکومت

ٹام چل (یو ایس ان کٹ)

امریکی عوام کے شدید احتجاج کے بعد حکومت نے وفاقی زمینوں پر موجود 45ہزار جنگلی گھوڑوں کو ذبح کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔امریکی بیورو آف لینڈ مینجمنٹ (بی ایل ایم)  کی ذیلی کمیٹی ’’ہارس ایڈوازئری ‘‘ میں  اس حوالے سے گزشتہ ماہ ووٹنگ ہوئی اور 8-1سے ان گھوڑوں کو مارنے کا فیصلہ کیا گیا۔تاہم اس ووٹنگ کے بعد امریکی عوام نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ہزاروں لوگوں نے مختلف مقامات پر احتجاج بھی کیے۔

اب رائٹرز کے مطابق بی ایل ایم نے بیان جاری کیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت گھوڑوں کو ہاتھ نہیں لگائے گا۔ ان گھوڑوں کی زمینوں پر پروش جاری رہے گی۔ اس وقت ’ہارس ایڈوائزری‘ سالانہ 49ملین ڈالر ان گھوڑوں کی پرورش پر خرچ کر رہی ہے حالانکہ اس کے لئے ان دو گنا بجٹ ملتا ہے۔ بی ایل ایم کا کہنا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ 27ہزار گھوڑوں کی نگہداشت ہی کر سکتے ہیں کیونکہ اس سے زیادہ کی صورت میں ماحول پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ بی ایل ایم کا کام ہی سرکاری زمینوں کی دیکھ بھال ہے اور ان میں موجود جانوروں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ ٹیکس کے پیسے کا یہی مصرف ہے۔ اگر وہ یہ نہیں کر سکتے تو پھر ایسے ادارے کا کیا فائدہ ہے۔

ان زمینوں پر موجود گھوڑوں پر حملے کرنے کے لئے کوئی جانور نہیں، اس وجہ سے ان کی نسل میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ امریکا کے یہ علاقے اور منگولیا دنیا کے وہ واحد مقامات ہیں جہاں جنگلی گھوڑے موجود ہیں۔

امریکی تنظیموں کے مطابق گھوڑوں کی نسل کو روکنے یا محدود کرنے کے سائنسی طریقے موجود ہیں، اس کے لئے انہیں ذبح کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ اس کے لئے وہ ادارے کی مدد کو بھی تیار ہیں۔ اس پروگرام کی سربراہ گیلن لوئینز کا کہنا ہےکہ کئی ملین ڈالر صرف اس وجہ سے لگ رہے ہیں کہ ادارہ نجی کمپنیوں کو گھوڑوں کی دیکھ بھال کے پیسے فراہم کر رہا ہے۔ اگر پیسہ سرکاری ادارہ خود خرچ کرے تو اتنے پیسے نہیں لگیں گے لیکن عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے یہ کیا جا رہا ہے۔ٹھیکے داروں کی جیب بھرنے کے لئے عوامی پیسے کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

ادھر بی ایل ایم کا کہنا ہے کہ گھوڑوں کی نسل کو روکنا ممکن نہیں کیونکہ اسقاط کی دوائیاں گھوڑوں پر زیادہ عرصے اثر نہیں کرتیں اور چند ماہ میں اثر ختم ہو جاتا ہے۔ایسے میں گھوڑوں کو بار بار ڈھونڈ کر دوائیاں فراہم کرنا ممکن نہیں ہے۔

صدر اوباما کو گھوڑوں کے تحفظ کے لئے لکھی گئی پٹیشن پر اب تک ایک لاکھ لوگ  دستخط کر چکے ہیں۔ اس پٹیشن کی مدد سے حکام نے ابھی تو اپنا ذہن بدلہ ہے لیکن پھر بھی ان پر یقین نہیں کیا جا سکتا کہ کب تک وہ اپنی بات پر قائم رہیں گے۔

اصل بلاگ پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: