چینی پر غلط تحقیق، ہاروڈ نے رشوت لی

اریک ڈی اوسا (آر ٹی)

چینی بنانے والوں کی صنعت نے ہاروڈ یونیورسٹی کو 1960کی دہائی میں رشوت دی تاکہ وہ ایک ایسی ریسرچ کریں جس کی بنیاد پر ثابت ہو  کہ چینی صحت کے لئے نقصان دہ نہیں اور اس سے دل کی بیماریاں لاحق نہیں ہوتیں۔

ہاروڈ کے آرکائیو ڈپارٹمنٹ کے خٖفیہ دستاویزات    سے معلوم ہوا ہے کہ یہ ریسرچ میڈیسن جرنل نے شائع کی، ’’1965میں شوگر ریسرچ فاؤنڈیشن نے چینی کی صنعت بچانے کے لئے یہ ریسرچ کی تاکہ لوگوں کے خدشات کو دور کیا جا سکے۔ اس کو پھر ہاروڈ کے رسالے اور دوسرے مقامات پر شائع کیا گیا جبکہ اس کی فنڈنگ کے بارے میں کچھ بھی نہیں بتایا گیا۔‘‘

تاہم اب یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سے اس ریسرچ کے خفیہ دستاویزات ملے ہیں جس میں اس ریسرچ کی ساری فنڈنگ کا ذکر ہے کیونکہ ریسرچ میں اس یونیورسٹی کے کچھ لوگ بھی شامل کیے گئے تھے۔

یونیورسٹی آف کیلی فورنیا نے ان دستاویزات کا تجزیہ کرنے کے بعد بتایا ہے کہ ارگانک کیمسٹری کے ہیڈ راجر آدم اور چینی کے صنعت کاروں میں انتہائی گہرے مراسم تھے، جبکہ اس کا لٹریچر ریوو لکھنے والے ہاروڈ کے پروفیسر مارک  چینی کی صنعت کے سائنسی بورڈ کے رکن بھی تھے۔

دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ صنعت کاروں کو اندازہ تھا کہ چینی کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر اور دوسرے امراض لاحق ہو رہے ہیں، اس وجہ سے انہوں نے یہ ریسرچ کرائی۔ 226صفحات کی ریسرچ میں  ڈاکٹروں نے لکھا کہ دل کی بیماریاں کیلسٹرول بڑھنے کی وجہ سے لاحق ہوتی ہیں اور ان کا چینی کے استعمال سے کوئی تعلق نہیں۔ اس ریسرچ کے لئے ریسرچرز نے موجودہ دور کے حساب سے 50ہزار ڈالر رشوت لی۔

اس رپورٹ کی بنیاد پر چینی کے صنعت کاروں نے حکومت پر دباؤ ڈالا کہ چینی کو دل کے عارضے سے منسلک نہ کیا جائے اور نہ ہی کوئی امریکی ادارہ برائے صحت اس حوالے سے کوئی ہدایت جاری کرے۔

ریسرچرز نے بتایا کہ چینی کے صنعت کار 6لاکھ ڈالر خرچ کریں گے تاکہ لوگوں کو بتایا جا سکے کہ چینی صحت کے لئے انتہائی اچھی ہے اور یہ دن بھر آپ کو مسائل سے لڑنے کی طاقت فراہم کرتی ہے۔

ان دستاویزات میں شوگر ریسرچ فاؤنڈیشن کے سربراہ ہنری ہاس کی تقریر بھی موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکی  کم چربی والی خوراک استعمال کریں گے تو ملک میں چینی کا استعمال کم ہو جائے گا۔

ان دستاویزات کو لیک کرنے والے پروفیسر کرسٹین کا کہنا ہے کہ اس ریسرچ کی مدد سے لوگوں کا نظریہ تبدیل ہوا بلکہ سائنسدانوں کو بھی راہ سے بھٹکا دیا۔

اس ریسرچ کے بعد امریکا سمیت دنیا بھر میں میڈیا کی مدد سے چینی کے صنعت کاروں نے اپنی خطرناک ترین شے کی تشہیر کی ۔ اس تشہیر میں مخالفت کرنے والوں سے بدترین سلوک کیا گیا اور ان پر مخالفین کے ایجنٹوں سمیت مختلف الزامات لگائے گئے۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: