بھارت کے معروف ترین کامیڈی ادکار کپیل شرما نے دو دن قبل ٹوئٹر پر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اچھے دن کب آئیں گے؟ ممبئی میں اپنا آفس بنانے کے لئے پانچ لاکھ رشوت مانگی جا رہی ہے۔‘‘
انہوں نے لکھا کہ ’’پانچ سال میں پندرہ کروڑ ٹیکس دے چکا ہوں لیکن پھر بھی ممبئی کی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا ذیلی ادارہ بی ایم سی رشوت مانگ رہا ہے۔‘‘
اس ٹوئٹ کے بعد بی ایم سی نے کپیل شرما کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ بی ایم سی کا کہنا ہے کہ کپیل نے غیر قانونی جگہ خریدی اور اب انہیں نتائج بھگتنے پڑیں گے۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ انہیں مودی کے خلاف ٹوئٹ کی سزا دی جا رہی ہے۔
کپیل شرما کی حمایت میں کانگریس اور عام آدی پارٹی بھی میدان میں آگئی ہے۔ ارونند کیجری وال نے کہا کہ حکومت نے ثابت کر دیا کہ کوئی بھی مودی کی کرپٹ حکمرانی کے خلاف بات نہ کرے۔ اگر ایسا کیا گیا تو پھر اس کا بھی وہی حال ہو گا جو کپیل شرما کا کیا جا رہا ہے۔
بی ایم سی کی شکایت پر ممبئی میں کپیل کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ’’جگ تاپ ‘‘ نامی اہلکار کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق کپیل نے ’’گوڑ گاؤں ‘‘ میں ایک غیر قانونی عمارت کی تعمیر کی ہے۔
پولیس کے مطابق کپیل کے علاوہ اس علاقے میں مزید پندرہ افراد کو بھی نوٹس بھیجے گئے ہیں۔