افغان صدارتی محل سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وسطی ایشیائی ریاستوں میں جانے والی پاکستانی مال گاڑیوں کو ملک سے گزرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
افغان صدر اشرف غنی نے یہ اعلان پاکستان کی جانب سے افغانستان کی اشیاء خاص طور پر میوہ جات کو بھارت لے جانے کے لیے واہگہ بارڈر سے جانے کی اجازت نہ دینے کے ردِ عمل میں کیا ہے۔
افغانستان کے صدارتی محل کے ایک ترجمان کے مطابق پاکستان نے چمن بارڈر کو اس وقت بند کیا جب افغانستان میں میوہ جات کی ترسیل کا وقت تھا اور اس وجہ سے افغانستان کے تاجروں کو بہت زیادہ نقصان اُٹھانا پڑا۔
صدارتی ترجمان کے مطابق یہ بات افغان صدر نے جمعرات کو پاکستان اور افغانستان کے لیے خصوصی ایلچی اوین جینکینس سے ملاقات میں بھی کہی۔
ترجمان کے مطابق افغان حکومت نے یہ احکامات پاکستان کی سرحد پر موجود افغان حکام تک پہنچا دیے ہیں۔