امریکی سینیٹ میں پاکستان کے معاملے پر خارجہ امور کی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کی صدارت ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر باب کروکر کر رہے تھے جو اس کے چیئرمین بھی ہیں۔ باب کروکر اپبی بھارت نواز پالیسیوں کی وجہ سے مشہور ہیں۔ انہوں نے اجلاس کو کہا کہ پاکستان اور ہمارے درمیان لین دین کا رشتہ تھا۔ ہم نے پاکستان سے تعلقات بدلنے کی کوشش کی لیکن یہ سب بے سود رہا۔‘‘انہوں نے پاکستان کو افغانستان کے خلاف سازش کا مرکز بھی قرار دیا۔ امریکی سینیٹرباب کروکر نے ہی ایف 16طیاروں کا معاہدہ ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ امریکی فاٹا میں ڈرون حملوں سے دہشت گردوں کا انجام تک پہنچا رہا تھا لیکن آپریشن کے بعد یہ دہشت گرد شہری علاقوں میں چھپ گئے ہیں جس کی وجہ سے ان کو نشانہ بنانا ممکن نہیں۔ حکومت پاکستان جانتی ہے کہ حقانی کہاں رہتے ہیں لیکن کوئی بھی ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتا۔
اس اجلاس میں سی آئی اے کے اسلام آباد کے سابق اسٹیشن چی رابرٹ گرینر نے بھی شرکت کی اور اجلاس کو پاکستان میں پیش آنے والے واقعات کے بارے میں آگاہ کیے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ڈرون حملہ کیس کے لئے ان کا نام اور عہدہ جان بوجھ کر لیک کیا گیا تھا۔