ایران کی تباہی کے لیے داعش ضروری

اسرائیلی تھنک ٹینک نے شام میں داعش کی کارروائیوں کو ‘مثبت’ قرار دیا ہے۔

پروفیسر ایفرائم انبار اسرائیلی تھنک ٹینک کے سربراہ ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ داعش کے دہشت گرد خطے میں مغرب کے مفادات کے لیے کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔

انبار نے داعش کی حمایت میں ایک متنازع آرٹیکل شائع کیا ہے جس کے مطابق ایران، حزب اللہ، شام اور روس کو دہشت گرد تنظیم کی مدد سے برباد کیا جاسکتا ہے۔ اسرائیلی تھنک ٹینک کے سربراہ نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ داعش کی موجودگی کا مطلب ”بُرے لوگوں کو بُرے لوگوں سے ختم کرنا” ہے۔ اس لیے مغرب کو تمام تر بربریت کے باوجود داعش کا وجود برقرار رکھنا چاہیے۔

پروفیسر انبار کے مطابق مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام اور خطرے کی بنیادی وجہ کو پہچاننا ہوگا جو کہ ایران ہے۔ ہمیں اپنی کوششیں ایران کا اثرورسوخ روکنے کے لیے استعمال کرنا ہوں گی۔ داعش ایران کے اتحادیوں سے لڑرہی ہے، جیسے اسد کی حکومت جو بربریت میں داعش سے کسی طرح کم نہیں اور عراق جو بنیادی طور پر ایران کی ریاست بن چکا ہے۔

اسرائیلی تھنک ٹینک کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ایران کی انسانی حقوق کی پالیسی کو بھی احتیاط سے دیکھنا ہوگا۔ ایران امریکا کی دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے ممالک کی فہرست میں ہے۔ ایران جزیرہ نما عرب میں مسائل پیدا کررہا ہے۔ خلیجی ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش بھی کرچکا ہے۔ اب وہ اسد کی ظالمانہ حکومت کی حمایت کررہا ہے۔ اور وہ صیہونی ریاست تباہ کرنے کے درپے بھی ہے۔ اس لیے ہمیں ایران کے خطرے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

انبار نے دعویٰ کیا کہ شام میں اسد کی حکومت داعش سے زیادہ لوگوں کو قتل کرچکی ہے۔ مشرق وسطیٰ میں ہمیں اپنے دشمن کی قوت کو کم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے جو کہ ایران ہے۔

پروفیسر انبار نے مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کو بھی مثبت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اصل استحکام وہ ہوتا ہے جو آپ کے کام آئے۔ ہم ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں بہت سی جگہوں پر انسان دوسرے انسان کا قتل کررہا ہے اور ہم ہر جگہ پر مداخلت نہیں کرتے۔ مشرق وسطیٰ میں بدترین ملک جو بڑے پیمانے پر قتل و غارت کی منصوبہ بندی کررہا ہے، یعنی صیہونی ریاست کی تباہی، ایسے ملک کو روکنا ضروری ہے اور داعش یہ کام بخوبی انجام دے رہی ہے۔

انبار کے مطابق امریکی انتظامیہ مشرق وسطیٰ پر قبضہ جمانا نہیں چاہتی اور پچھلے چند سالوں میں امریکا اس خطے سے واپس جارہا ہے۔ اور مسئلے کی ایک وجہ اوباما انتظامیہ بھی ہے جس نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے بڑی طاقت ہونے کا کردار درست انداز میں نہیں نبھایا۔

پروفیسر انبار کا کہنا ہے کہ ایران کسی بھی صورت مشرق وسطیٰ میں استحکام کا حصہ نہیں ہونا چاہیے۔ ہم چاہیں گے کہ داعش کے دہشت گرد ایران اور اس کے اتحادیوں سے لڑیں جو کسی بھی طرح شدت پسند گروہ سے کم بُرے نہیں۔

اصل خبر پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: