قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خورشید شاہ کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں پاناما لیکس کے معاملے کا جائزہ لیا جانا تھا لیکن نہ گورنر اسٹیٹ بینک آئے اور ہی نہ چیئرمین ایس ای ایس پی۔ ڈی جی ایف آئی اے اور نیب کے ڈپٹی چیئرمین بھی غائب تھے۔ اداروں کا افسروں کی عدم شرکت کے باعث اجلاس کی کارروائی جاری نہ رکھی جا سکی۔
چیرمین پی اے سی خورشید شاہ نے متعلقہ افسروں کی وضاحتیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ اجلاس میں قومی اداروں کے سربراہ حاضر نہ ہوئے تو نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ پی اے سی کو ہم نے خود ناکارہ بنایا، پہلے نرمی کی جاتی رہی۔اب ایسا نہیں ہوگا۔ افسر پارلیمنٹ کو کمزور سمجھ کر توہین کر رہے ہیں۔
کمیٹی ارکان نے مطالبہ کیا کہ غیر حاضر افسروں اور اداروں کے سربراہوں کو سمن جاری کیے جائیں جس پر شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ اپنا مذاق نہ اڑوائیں۔ سمن سے پہلے نوٹس جاری کریں۔
چیئرمین کمیٹی نے اجلاس 20 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے سیکریٹری خارجہ، چیئرمین ایس ای سی پی، ڈی جی ایف آئی اے اور گورنر اسٹیٹ بینک کو طلب کرلیا۔