چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے چوبیس ستمبر کو رائے ونڈ مارچ کا اعلان کر دیا۔
کراچی کے نشتر پارک میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ انصاف نہ دے تو سڑکوں کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔
عمران کو دیکھنے والے، گائے دیکھنے والوں سے کم!
سپریم کورٹ کے رجسٹرار کہتے ہیں کہ تحریک انصاف کی پٹیشن سنجیدہ نہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ سے ابھی بھی امید ہے۔
وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تب تک سانس نہیں لیں گے، جب تک آپ کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا نہیں کریں گے۔
نوازشریف سمجھتے ہیں کہ نیب اور ایف بی آر نہیں بولے گی۔ پرانا الیکشن کمیشن نوازشریف کا غلام تھا، نئے الیکشن کمیشن سے امید ہے۔
عمران خان نے سٹیج پر پاکستانی پرچم بھی لہرایا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی والوں کو اپنی حب الوطنی ثابت کرنے کی مزید ضرورت نہیں، کپتان ان کے ساتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ریلی کی تیاری کر رہے تھے، کراچی آنے کا پروگرام نہیں تھا، جو زبان الطاف حسین نے استعمال کی اس کے بعد شہرقائد آنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی پر ایک مافیا نے قبضہ کیا، بانی ایم کیو ایم نے خوف پھیلا کر سارے ملک کو عذاب میں ڈالا۔
کراچی والے تنہا تھے نہ ہیں، فاروق ستار
بانی ایم کیو ایم پاکستان میں دہشت گردی شروع کرانے کا ذمہ دار ہے۔ الطاف حسین نے لندن میں بیٹھ کر لوگوں کو قتل کروایا، اسی نے”را” کے ساتھ مل کر انتشار پھیلایا۔ 2003 میں بھارت میں الطاف حسین کے پوسٹر لگے دیکھے تھے۔