برطانوی پارلیمنٹ کی داخلہ کمیٹی کے چیئرمین کیتھ واز پر الزام تھا کہ انہوں نے پیسوں کی ادائیگی کے بعد سیکس کے لئے دو مردوں کو بلایا۔ لی چیسٹر سے منتخب رکن نے ان دونوں مردوں کو کوکین خریدنے کے لئے بھی پیسے ادا کیے۔ ان دونوں افراد کو کیتھ نے اپنے لندن فلیٹ میں بلایا لیکن کوکین استعمال نہیں کی۔
59سالہ کیتھ کی ان دونوں مردوں سے ملاقات ایک ہم جنس پرستی کے ڈیٹنگ ایپ پر ہوئی۔ یہاں انہوں نے ان دونوں حضرات سے اپنے لئے دوائی بھی منگوائی تاکہ سیکس کو طول دی جا سکے۔ برطانوی اخبار ’’دی میرر ‘‘ نے یہ تمام میسجز اور آڈیو ٹیپ جاری کیں جس کے بعد کیتھ کو اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونا پڑا۔
کیتھ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنی بیوی اور خاندان سے شرمندہ ہیں۔ تاہم سب کو یہ بھی سمجھنا ہو گا کہ ان کے جنسی مسائل کیا تھے ۔ اگر یکطرفہ بات کی جائے تو وہ یقیناً مجرم ہی لگیں گے لیکن درحقیقت ایسا نہیں ہے۔
آڈیو ریکارڈنگ میں کیتھ ان دونوں مردوں کی تصاویر پر گفتگو کر رہے ہیں۔ برطانوی وزارت داخلہ کی یہ کمیٹی آج کل داشتاؤں کے حوالے سے قانون سازی کا جائزہ لے رہی ہے۔ اس کی سفارشات کے تحت تمام شہروں میں قحبہ خانوں کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
کیتھ نے کہا کہ کمیٹی انتہائی اہم کام کر رہی ہے اور میں نہیں چاہتا کہ میری وجہ سے ان کا کام متاثر ہو۔ اس وجہ سے انہوں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ پچھلے 9سال میں ہم نے بہت اچھے کام کیے ہیں اور مجھے امید ہے کہ آئندہ بھی ہم بہتر کام کرتے رہیں گے۔