برطانیہ میں جوہری مواد تلف کرنے کے سب سے اہم مقام ’’سیل فیلڈ‘‘ میں حادثے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔’’سیل فیلڈ‘‘ کے مقام کیمبریا میں ہونے والی سالانہ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ پلوٹونیم اور یورنیم موجود ہے۔
برطانوی ادارے انڈی پینڈنٹ کے مطابق اس سائٹ پر موجود اسٹاف انتہائی کم ہے اور اس کی وجہ سے یہاں خطرات زیادہ ہیں۔ تاہم حکومت نے پچھلے کچھ عرصے میں یہاں سرمایہ کاری کر کے حالات کو بہتر بنایا ہے۔
پلانٹ کے سابق منیجر نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ انہیں خدشہ ہے کہ یہاں آگ لگ سکتی ہے کیونکہ یہاں مٹی کے ذریعے جوہری فضلے کو دبایا نہیں گیا ہے۔ اگر یہاں آگ لگی تو بجھانے کے لئے خاطر خواہ انتظامات نہیں۔ یہاں سے نکلنے والی تابکاری مغربی یورپ کے ممالک کو بھی متاثر کرے گی۔
انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ اس سائٹ پر برطانیہ کا تمام جوہری فضلہ ہوتا ہے لیکن پھر بھی یہاں اسٹاف بہت کم ہے جس کی وجہ سے خطرناک مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ عالمی قوانین کے مطابق ایسے پلانٹ میں ہر وقت کم از کم 60 لوگ ہونے چاہئیں لیکن یہاں صرف 6 ہوتے ہیں۔
’’سیل فیلڈ‘‘ کی اپنی دستاویزات کے مطابق افرادی قوت میں کسی بھی قسم کی کمی ناقابل قبول ہے لیکن اسی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2012 سے 2013 کے درمیان 97 بار ایسا ہوا۔
رپورٹ کے مطابق پلوٹونیم اور یورینیم کو ہزاروں پلاسٹک کی بوتلوں میں رکھا گیا ہے حالانکہ یہ مواد ان بوتلوں میں رکھنے کے لئے نہیں بنا۔ ان بوتلوں میں صرف اس مواد کو کچھ عرصے کے لئے رکھا جا سکتا ہے لیکن پھر بھی کئی سالوں سے یہ خطرناک مواد ادھر موجود ہے اور اس کی وجہ سے کئی بوتلیں لیک ہو چکی ہیں۔ فنڈز کی کمی کے باعث اس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا۔
ادھر پلانٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم اس رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں اور جلد ہی اس حوالے سے بیان جاری کریں گے۔