برطانیہ :دنیا کا دوسرا بڑا اسلحے کا سپلائر

دی اینڈی پینڈنٹ

برطانوی حکومت کے سرکاری اعدادو شمار کے مطابق اب برطانیہ دنیا میں اسلحے کادوسرا بڑا برآمد کنندہ ہے۔ اس کا بیشتر اسلحہ مشرق وسطیٰ کی  جنگوں میں استعمال ہو رہا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق 2010کے بعد 51 میں سے 39ممالک کو اسلحہ بیچ رہا ہے۔ فریڈم ہاؤس رپورٹ کے مطابق اس میں سے 22ممالک برطانیہ کی اپنی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے واچ لسٹ میں  شامل ہیں۔

ان تمام برآمدات میں سےدو تہائی اسلحہ صرف مشرق وسطیٰ کے ممالک کو بیچا گیا ہے۔ برطانوی ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ کے اعدادوشمار کے مطابق برطانیہ نے پچھلے دس سال میں روس،  چین اور  فرانس سے زیاد ہ اسلحہ بیچا ہے۔ ’’برطانیہ نے تمام ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ یوں ہماری وجہ سے یورپ اب دنیا کا سب سے بڑا اسلحہ کا برآمد کنندہ ہے۔‘‘

برطانوی وزرا ہر  بار تمام اسلحے کے معاہدوں پر دستخط کرنے کے پابند ہوتے ہیں تاکہ اس کی شفافیت برقرار رکھی جا سکے لیکن  ان کا بھی کہنا ہے کہ اس معاملے پر دوبارہ نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ حکومت اب اسلحے کی فروخت میں عالمی قوانین کو مد نظر نہیں رکھتی۔ اقوام متحدہ نے سعودی عرب کو جابر حکومت قرار دیا کیونکہ یہ یمن میں بمباری کر رہی ہے لیکن پھر بھی برطانیہ اربوں ڈالر کا اسلحے انہیں بیچ رہا ہے۔

یورپی پارلیمنٹ اور برطانوی دارالامرا کی کمیٹیوں نے برطانیہ سے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت روکنے کی سفارش کی لیکن برطانوی حکومت کو ان کے جنگی جرائم نظر نہیں آتے۔ سعودی اتحاد نے یمن میں ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈر کے اسپتالوں کو نشانہ بنایا، اسکولوں، شادیوں کی محافل پر حملے کیے، عام شہری عمارتوں کو نیست و نابود کیا، لیکن ان کوئی پابندی نہیں لگی۔ ہر بار انہوں نے بس بیان جاری کر دیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ہم عالمی قوانین کی پاسداری کریں گے۔

انڈی پینڈنٹ اورانسانی حقوق کی تنظیم کی مشترکہ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ برطانوی آرمز کمیٹی نے 2010سے 2015کے دوران 10بلین پاؤنڈ کے لائسنس ایسے اسلحہ ڈیلرز کو دیئے جو اقوام متحدی کی واچ لسٹ میں ہیں۔ ان ممالک کو بم ، میزئل  اور طیارے بھی فراہم کیے  ۔ اسرائیل کو ڈرون دیئے گئے جبکہ بحرین کو مشین گن فراہم کی گئیں۔

انیڈریو سمتھ اسلحے کے خلاف این جی او چلاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہےکہ ’’یہ اعدادوشمار برطانیہ کی غلط خارجہ پالیسی کی عکاس ہے۔ حکومت کہتی ہے کہ ہم جمہوریت اور انسانی حقوق کے علمبردار ہیں۔ تاہم یہ دنیا کی سب سے جابر حکومتوں کو مسلح کر رہی ہے۔دنیا میں آرمز کنٹرول نامی کوئی چیز موجود نہیں۔ کسی کو نہیں پتا کہ اسلحہ درحقیقت کہاں استعمال ہو گا۔‘‘

ادھر برطانوی حکومت کا کہنا ہےکہ اسلحے کی فروخت میں بہت سخت قوانین مدنظر رکھے جاتے ہیں تاکہ ان کا غلط استعمال نہ ہو۔

اینڈی پینڈنٹ کی اسٹوری پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: