میمتھ کو بقا کا خطرہ، فہرست میں شمولیت کا امکان

شارلوٹ انگلینڈ (انڈی پینڈنٹ)

ہاتھی کے آباؤ اجداد ’’میمتھ ‘‘ چار ہزارسال پہلے دنیا سے ختم ہو گئے۔ تاہم اب اس مخدوش  نسل کا نام عالمی فہرست میں شامل کیا جا رہا ہے۔ ’’میمتھ‘‘ کی وجہ سے اس کی موجودہ نسل یعنی ’’ہاتھی‘‘ کی بقا کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ اس وجہ سے اب ’’میمتھ ‘‘ کا نام بھی بقا کے خطرے سے دوچار جانوروں کی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔

کہانی کچھ یوں ہے کہ دنیا بھر کے اسمگلروں نے ہاتھی دانت کی اسمگلنگ کے لئے ’’میمتھ‘‘ کے دانتوں کا سہارا لیا۔ انہیں اس میں چھپا کر اسمگلنگ کی۔ اس کی وجہ سے دنیا بھر میں ہاتھی دانت کی اسگلنگ کی روک تھام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

سربیا کے پگھلتے گلیشئیرز میں150 ملین کے قریب ’’میمتھ‘‘ کے بقایا جات موجود ہیں۔ ان کے جسم برف میں جمنے کی وجہ سے تقریباً  درست حالت میں ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق یہاں سے ہر سال ایک ہزار ٹن ’’میمتھ ‘‘ کا دانت دنیا بھر میں برآمد کیا جاتا ہے۔ یہ برآمدات زیادہ تر چین کی جاتی ہیں کیونکہ یہاں اس کے سب سے زیادہ خریدار موجود ہیں۔

1989 کے قانون پر 182 ممالک نے دستخط کیے جس کی وجہ سے نسلی خطرات سے دوچار جانوروں کا تحفظ ممکن ہو سکا اور دنیا بھر میں ہاتھی دانت کی فروخت میں کمی آئی۔ تاہم یہ پابندی ’’میمتھ ‘‘ کے دانتوں پر نہیں ہے جس کی آڑ میں اب بھی ہاتھی دانتوں کی فروخت کی جا رہی ہے۔

جانوروں کے حقوق کی تنظیم کی منیجر ’’آئرس ہو ‘‘ کے مطابق میمتھ کے دانت پر کوئی پابندی نہیں، آپ بس ایک سادہ سا کاغذ دکھا کر یہ کہتے ہیں کہ یہ ’’میمتھ‘‘ کا دانت ہے۔ اس کی مدد سے آپ ہاتھی دانت برآمد کرتے ہو۔ یوں اسمگلرز انتہائی عیاری سے ’’میمتھ ‘‘ کے ساتھ ہاتھی دانت کو بھی بیچ دیتے ہیں۔

اسمگلرز اتنے عیار ہو گئے ہیں کہ اب وہ ہاتھی دانت کو بھی رنگ و روغن کر کے ’’میمتھ‘‘ جیسا بنا دیتے ہیں۔ اس کی وجہ سے کسٹم حکام کے لئے اصل اور نقل کو پہچاننا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔

عالمی تنظیم کے مطابق خصوصی ٹیسٹوں کے ذریعے  ان دونوں میں فرق کیا جا سکتا ہے لیکن اس کے لئے لیبارٹری چاہیے۔ عام استعمال کے لئے ایسا کوئی ٹیسٹ ہی موجود نہیں جس کی مدد سے فرق معلوم کیا جا سکے۔

بقا کے خطرے سے دوچار جانوروں کو بچانے کے لئے ان کا نام عالمی معاہدے میں ہر سال شامل کیا جاتا ہے۔ اس اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے ضروری ہے کہ میمتھ کا نام بھی اس فہرست میں ڈالا جائے تاکہ خطرہ ختم ہو۔ جوہانسبرگ میں اس ماہ ہونے والی کانفرنس میں امکان ہے کہ میمتھ کا نام بھی اب اس فہرست میں شامل کر لیا جائے گا تاکہ ہاتھی کی بقا کو یقینی بنایا جا سکے۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: