برطانیہ کے مختلف شہروں میں لاکھوں افراد یورپ میں رہنے کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین کے خلاف بریگسٹ حامی بھی سڑکوں پر نکلے اور خوب ہنگامہ آرائی کی۔
مارچ کا مقصد حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لئے تھا تاکہ حکومت آرٹیکل 50کا اطلاق نہ کرے اور یورپ کو چھوڑنے کا سرکاری عمل تاخیر کا شکار ہو جائے۔ تاہم بریگسٹ کے حامی بھی سڑکوں پر نکل آئے۔ پارلیمنٹ کے سامنے دونوں دھڑے کے لوگ آمنے سامنے آ گئے جس سے تصادم ہوا۔
تاہم پولیس فوری طور پر حرکت میں آئی اور شر پسندوں کی گرفتاریاں شروع کر دی گئیں۔ اس لڑائی کے بعد ایڈن برگ، برمنگھم، اکسفورڈ اور کیمبرج میں بھی ہزاروں حامی اور مخالفین سڑکوں پر نکل آئے۔
مظاہرین نے ڈنڈے، کرکٹ بیٹ اور بیس بال بیٹ اٹھا رکھے تھے۔ کئی شہروں میں لڑائی کے خدشات کے باعث پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔
ادھر لندن میں ہائیڈ پارک سے پارلیمنٹ تک ریلی کے دوران بھی جگہ جگہ یاتھا پائی کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ تاہم ہزاروں افراد پارلیمنٹ کے سامنے نیلے کپڑے پہنے جمع ہیں اور حکومت سے دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ادھر حکومت نے پہلے اعلان کیاتھا کہ کچھ بھی ہو جائے اب بریگسٹ ووٹ کا احترام کیا جائے گا۔ تاہم ساتھ یہ بیان بھی جاری کیا گیا تھا کہ ہر قدم پر بریگسٹ کے حوالے سے قوانین کی تشریح عوام تک پہنچائی جائے گی ۔