پاناما لیکس، حکومت کا بل اسمبلی میں پیش

پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2016 کو مکمل فوجداری اور دیوانی اختیارات حاصل ہوں گے۔

تمام وفاقی اور صوبائی ادارے انکوائری کمیشن کی معاونت کے بھی پابند ہوں گے جبکہ سربراہ کا تعین حکومت کرے گی۔

انکوائری کمیشن کو کسی بھی شخص کو طلب کرنے اور دستاویز حاصل کرنے کا اختیار حاصل ہو گا۔

کمیشن کے تعینات افسران کسی بھی عمارت میں داخل اور ریکارڈ ضبط کر سکیں گے۔

سپریم کورٹ کے جج کے سربراہ ہونے پر کمیشن کے اختیارات عدالت عظمٰی کے برابر ہوں گے۔

دستاویز کے مطابق کمیشن کو تحقیقات مکمل کرنے کا ٹائم فریم بھی حکومت دے گی۔

کمیشن کے سربراہ کی درخواست پر تحقیقات کی مدت بڑھائی جا سکے گی۔

تحقیقات مکمل ہونے پر مجوزہ ایکٹ کے تحت بننے والا کمیشن ازخود تحلیل ہو جائے گا۔

ادھر وفاقی وزراء نے پاناما لیکس کے معاملے پر مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں اپوزیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا اپوزیشن کے بل میں فرد واحد کو نشانہ بنا کر اپنوں کو استثنیٰ دے دیا گیا۔

عوام نے اپوزیشن کا سڑکوں پر آنا پہلے بھی مسترد کیا اب بھی کریں گے۔

وزیر قانون زائد حامد نے کہا کہ کمیشن کے قیام کیلئے اتنا مضبوط بل آج تک نہیں لایا گیا۔

سینیٹر حاصل بزنجو اور انوشہ رحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے وزیراعظم جن کا نام پاناما لیکس میں بھی نہیں انہیں قصور وار قرار دے دیا ہے۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: