بابا میرے پیارے بابا!

کامران عباس

ایک جانی پہچانی خوشبو ہر طرف مہک رہی تھی۔ ماں کی گود میں بیٹھی تھی میں ۔ بہت سے لوگ تھے۔ اسٹیج بھی بہت اچھا بنا ہوا تھا۔ سرخ رنگ کا قالین پر ایک طرف ڈائس  لگا تھا۔ انکل کے ساتھ کھڑی انٹی کہا رہی تھی کہ ہم ڈرانے والے نہیں ۔ ہم دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔ تب میں نے پوچھا کہ ماما یہ دہشت گردی کیا ہوتی ہے ؟

جواب میں ماما کی آنکھوں سے آنسوؤں گرتے دیکھ کر میں خاموش ہو گئی ۔ ماما کو آج کل پتہ نہیں کیا ہو گیا  ہے۔ ہر بات پر تو رو پڑتی ہیں یہ بھی کوئی بات ہوئی۔

ماما کاتو کام ہی رونا ہے اور بابا بہت اچھے ہیں۔  کالے کوٹ اور  سفید شرٹ  میں وہ بہت ہی پیارے لگتے ہیں۔

1

مجھے ، ردا  اور علی بھائی کو ہر روز اسکول چھوڑنے جاتے ہیں۔ راستے میں ہمیں کہانی بھی سنتے ہیں مگر ہمیشہ یہ کہانی ادھوری رہ جاتی ہے۔ باقی کہانی وہ رات کو سوتے ہوئے بستر میں سناتے ہیں۔

ایک دن میں بابا سے پوچھا کہ آپ آفس میں کیا کرتے ہیں ؟

بابا نے پیارا سے مجھے گود میں لیا اور سر پر بوسہ دے کر بولے ،’’دکھی انسانوں کے کام آتا ہوں ۔ انصاف دلاتا ہوں انہیں۔‘‘

میں نے کہا کہ ’’لوگوں کے کام آنا تو اچھی بات ہوتی ہے نا۔‘‘

دادی اماں کہتی ہیں کہ وہ وکیل ہیں ۔میں بھی بڑی ہو کر وکیل بنو گی۔

بابا اچھے تو ہیں لیکن میں آج ان سے ناراض ہوں۔وہ آفس جاکر ہمیں بھول ہی گئے ہیں،کتنے دن ہو گئے ہیں گھر ہی نہیں آئے۔اور جو کہانی سنائی وہ بھی ادھوری ہے۔وہ ہی والی کہانی بابا ،شہزادی سکینہ،والی۔

جس میں وہ اپنے بابا سے جدا ہو جاتی ہیں نہ!

وہی والی!

یہاں پر تو سب رو رہے ہیں ۔ میں نے علی کا ہاتھ پکڑا اور ایک طرف کھڑی ہو گئی۔ کچھ لوگ منہ نیچے کر کے رو رہے تھے ۔کچھ سسکیوں کے ساتھ آنسو صاف کر رہے تھے ۔

پتہ نہیں سب کو ہو کیا گیا ہے؟

اسٹیج  کے پیچھے کافی ساری تصویریں بھی لگی تھی۔ایک آنٹی کسی بچے سے کہہ رہی تھی یہ سب شہید ہو گئے ہیں ۔

درمیان میں بیٹھی بوڑھی سی آنٹی  پتھرائی آنکھوں سے صرف ان تصویروں کو ہی دیکھی جارہی تھیں۔شاید ان کے بیٹے کی کوئی تصویر تھی۔

میں نے ایک ایک کر کے ان سب تصویروں کو دیکھا۔  درمیان میں لگی ایک تصویر پر میر ی بھی آنکھیں رک سی گئیں۔

بابا!

بابا میرے بابا!

میرے بابا!

2

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: