دستاویزات کے مطابق انڈونیشیا کے ’’مابہا گوٹھو‘‘ دنیا کے بزرگ ترین شخص ہیں۔ ان کی عمر 145سال ہے اور یہ 1870میں پیدا ہوئے۔ جناب گوٹھو کے مطابق انہوں نے 1992میں اپنی قبر بنانا شروع کی یہاں تک کہ کتبہ بھی بنا لیا لیکن اس بات کو بھی 24 سال گزر گئے ہیں۔
وہ اپنے تمام بچوں، 4بیویوں اور 10بہن بھائیوں کو مرتے دیکھ چکے ہیں۔ جناب گوٹھو کا کہنا ہے کہ اب ان کی صرف ایک ہی خواہش ہے کہ وہ مر جائیں۔
پچھلے تین ماہ سے وہ انتہائی بیما رہیں۔ انہیں باتھ روم لے جانا پڑتا ہے، خوراک بھی نالی سے لے رہے ہیں ۔
جناب گوٹھو کے سرکاری دستاویزات کی تصدیق حکومت نے بھی کی ہے۔ ان کی پیدائش 31دسمبر 1870سے ہے۔
اگر یہ تصدیق سائنسی طور پر بھی ہو گئی تو پھر جناب گوٹھو دنیا کے معمر ترین شخص ہوں گے ۔ اس سے قبل یہ ٹائٹل فرانسیسی خاتون جینا گیملٹ کے پاس ہے جو 122سال کی عمر میں فوت ہوئیں۔
اگر ان دستاویزات کی سائنسی تصدیق نہ ہوئی تو پھر شاید جناب گوٹھو کو یہ ریکارڈ نہ مل پائے۔
اس سے قبل نائجیریا کے جیمز نے 171سال کو ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ ایتھوپیا کے ایک شخص ایبا کا کہنا تھا کہ وہ 161سال کا ہے۔ تاہم سب تک مکمل دستاویزات موجود نہ ہوں اور سائنسی تصدیق نہ ملے جینا کا ریکارڈ ٹوٹ نہیں سکتا۔
جب گوٹھو سے لمبی عمر کا راز پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’صبر ‘‘ بس۔