جائیدادوں پر ٹیکس کا اختیار بھی ایف بی آر کو دینے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ عدالت نے وفاقی حکومت اور ایف بی آر سے جواب طلب کر لیا۔
جسٹس شاہد جامی ایڈووکیٹ کی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2016ء جاری کیا ہے جس کے تحت ایف بی آر کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ شہریوں کی منقولہ اور غیرمنقولہ جائیدادوں پر تخمینہ لگا کر مرضی کا ٹیکس عائد کر سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہری پہلے ہی کیپیٹل، ویلیو اور پراپرٹی ٹٰیکس جائیدادوں پر ادا کر رہے ہیں۔ چوتھا ٹٰیکس شہریوں پر اضافی بوجھ کے مترادف ہے۔ آرڈیننس کے ذریعے وفاقی حکومت ٹیکس عائد نہیں کرسکتی۔ انہوں نے استدعا کی کہ انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس کو غیرآئینی قرار دیا جائے۔ ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے وفاقی حکومت اور ایف بی آر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 23 ستمبر تک جواب طلب کر لیا۔