سپریم کورٹ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 110 انتخابی عذرداری کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔
دوران سماعت نواز لیگ کے خواجہ آصف کے وکیل فاروق ایچ نائیک کی التواء کی درخواست دی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ذاتی کاموں کے باعث التواء نہیں مانگنا چاہیے اور نہ ہی ذاتی وجوہات کی بنا پر الیکشن پٹیشن کو التواء نہیں دے سکتے۔
چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ آئے روز اخبارات میں لکھا جاتا ہے کہ الیکشن پٹیشنز پر فیصلے نہیں ہورہے، عوام کو یہ پتا نہیں ہوتا کہ مقدمات کن وجوہات کی بنا پر التواء کا شکار ہوتے ہیں، انھوں نے کہا کہ التوا وکلا کرتے ہیں اور ملبہ عدالتوں پر ڈال دیا جاتا ہے۔