مقبوضہ وادی میں پھر کرفیو لگا دیا گیا۔ سرینگر، بڈگام، بارہمولا، بانڈی پورہ، اسلام آباد آزادی کے نعروں سے گونج اٹھے۔ لاوڈ اسپیکروں پر آزادی اور پاکستان کے حق میں ترانے نشر ہونے لگے۔ ہزاروں کشمیری پاکستانی پرچم اٹھائے ہوئے سڑکوں پر آگئے
آزادی کے نعروں سے خوفزدہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے پھر کوفیو لگا دیا۔قابض فوج نے فائرنگ اور پیلٹ گنوں کا بے دریغ استعمال شروع کردیا۔ شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔ درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔
53 روز کے کرفیوکے دوران 85 سے زائد افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہیں۔ جبکہ 150 سے زائد بینائی کھو چکے ہیں۔ دوسری طرف بھارت کی ایکسپرٹ کمیٹی نے پیلٹ گنوں کے ساتھ مرچوں بھرے شیل بھی استعمال کرنے کی تجاویز پیش کردی ہیں