بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما کی رحم کی اپیل مسترد کر دی ، تریسٹھ سالہ بنگلہ دیشی سیاسی رہنما میر قاسم علی میڈیا ٹائیکون کی حیثیت رکھتے ہیں اور جماعت اسلامی کے اہم ترین رہنماسمجھے جاتے ہیں ۔
مارچ میں بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے غداری کے مقدمے کے تحت انہیں سزائے موت سنائی تھی ،سقوط ڈھاکا کے دوران میرقاسم اور جماعت اسلامی کے دیگر رہنماوں نے پاکستان کے ساتھ رہنے کی جدوجہد کی تھی جسکی وجہ سے حسینہ واجد کی حکومت نے انکے خلاف غداری کے مقدمات قائم کیے۔
سیاسی اور صحافتی حلقے بنگلہ دیشی حکومت کی طرف سےبنائے جانے والے پہ در پہ غداری کے مقدموں پر شدید تنقید کر رہے ہی۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ حسینہ واجد کی حکمت عملی ملکی آئین کی حفاظت کی ہرگز نہیں جسکی آڑ لے کر وہ مسلسل غداری کے مقدمات بنا رہی ہیں بلکہ وہ اپنے سیاسی حریفوں سے انتقام لے رہی ہیں