ریسکیو ورکر کا مردہ بچی کے نام خط

اٹلی میں ہولناک زلزلے سے 290افراد جان کی بازی ہارے گئے۔ ان میں ایک 8سالہ بچی بھی شامل تھی جو اپنی چھوٹی بہن کو بچاتے ہوئے مر گئی۔ جب اس کا گھر گرا تو یہ بچی اپنی بہن کے اوپر لیٹ گئی۔

جنوبی روم میں مارشے کے علاقے میں یہ حادثہ ہوا۔ ریسکیو ورکر 16گھنٹے کی محنت کے بعد اس تک پہنچے لیکن تب تک اس کی سانسیں رک چکی تھیں جبکہ معجزانہ طور پر اس کی جھوٹی بہن زندہ تھی۔

itlay

اس کے جنازے میں لاش نکالنے والے ایک ریسکیو ورکر  کا خط بھی پڑھا گیا۔ خط کچھ یوں تھا:

’’پیاری بیٹی، میں تب تمھارے تک پہنچ سکا جب تم اس ملبے کی جیل سے آزاد ہو چکی تھی۔ ہمیں لیٹ پہنچنے پر معاف کر دینا، تم اس وقت تک دنیا سے رخصت ہو چکی تھی۔بس تمھیں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ہم جو کرسکتے تھے۔ کر گئے۔ پوری کوشش کی۔ جب میں ’’لاکیول ‘‘میں  اپنے گھر جاؤں گا تو مجھے پتا ہو گا کہ ایک ننھا فرشتہ آسمان سے مجھے دیکھ رہا ہو گا۔ تم رات کو آسمان پر سب سے زیادہ چمک دار ستارہ ہو گی، میں جانتا ہوں۔‘‘

اس بچی کی چار سالہ بہن بچ گئی۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ بہن کی محبت کا معجزہ ہے۔ اب بچی کی حالت بہتر ہے اور جسم سے سوجن بھی اتر گئی ہے۔ وہ اب گڑیا سے بھی کھیل رہی ہے اور کارٹون بھی دیکھ رہی ہے۔

ادھر اس کی بہن کے جنازے پر انتہائی جذباتی ماحول تھا۔ لوگ ننھی پری کا آخری دیدار کرنے آئے۔ چرچ میں سب سے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ یہاں ریسکیو ورکر کا خط بھی پڑھا گیا۔

جنازے میں موجود کچھ لوگوں نے ریسکیو ورکر سے بدتمیزی بھی کی کیونکہ ان کا خیا ل تھا کہ وہ وقت پر نہیں پہنچے۔ ادھر کچھ لوگ حکومت پر بھی الزامات لگا رہے ہیں کیونکہ اس خطے میں زلزلے سے محفوظ عمارتیں تعمیر کرائی گئیں تھیں۔ ایسے میں ان عمارتوں کا گرنا حکومتی پالیسیوں پر بہت بڑا سوال ہے۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: