ہندو مسلمان شادی، بینڈ باجے بارات کے ساتھ

امر سندھی

ایسا کوئی جہان ملے جہاں ہونٹوں پے مسکان ملے

کاش مندر میں ملے اللہ اور مسجد میں بھگوان ملے

 

سندھ دہرتی پر صدیوں سے یہ واقعات سنتے اور دیکھتے آرہے ہیں کہ اکثر ہندو لڑکیوں کو اغوا کر کےزبردستی مسلمان کر کے شادیاں کی جاتی ہیں۔

اگر کوئی ہندو لڑکی مسلمان لڑکے سے شادی کرتی ہے تو‎ ‎اسے اپنے والدین کا گھر ہمیشہ کے لئے چھوڑنا پڑتا ہے۔

وہ لڑکی تاحیات اپنے گھر ماں بہن ، بھائیوں اور باپ سے لاتعلق رہتی ہے۔

اگر اسے شوہر طلاق بھی دے تو ہندو مذہب  اور لوگ اسے قبول نہیں کرتا ۔

کچھ  ہی دن پہلے ہندؤں کے رسمی تہوار (کانہوڑو) پر سندھ کے گاؤں ہتھو نگو (میر پور خاص) میں ایک ہندوں ڈاکٹر ’’گوردہن لال ‘‘ اپنی اکلوتی بیٹی منیشا کماری کی شادی بلال قائم خانی کروادی ۔ ڈاکٹر گوردہن لال اور بلال کے گھر والوں اور تمام رشتے داروں، دوستوں نے بھی شرکت کی ۔ یہ ایک عجیب نظارہ تھا۔ عام طور پر ایسی شادیوں کے وقت تو لڑائی جھگڑے اور ہڑتالیں ہوتی  ہیں۔ تاہم یہاں ایسا کچھ نہیں ہوا۔

تمام رسم و روج کے مطابق بلال قائم خانی بارات لے کر ڈاکٹر گوردہن کے گھر پہنچے اور اپنی بیٹی منیشا کماری کو اپنی رضا خوشی سے اسلام قبول کروا کے نکاح کرا دیا۔

یہ شادی میرپور خاص میں ڈاکٹر گوردہن کے گھر ہوئی ۔ گوردہن ایک امیر خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور بلال ایک مڈل کلاس خاندان سے تعلق رکھنے والے پرائمری استاد کا بیٹا ہے۔

ڈاکٹر گوردہن اور بلال کا والد یوسف قائم خانی آپس میں اچھے دوست ہیں اور اب یہ دوستی رشتے میں تبدیل ہوگئی۔

سندھ  کی تاریخ میں یہ پہلا مثال ڈاکٹر گوردہن نے قائم کی ہے۔ اپنی اکلوتی بیٹی منیشا کماری کو اپنے اور گھر والوں کی رضا خوشی سے بلال سے شادی کرواکے ایک اور کا مثال پیش بنائ۔ آج سے پہلے کئی ہندو لڑکیاں مسلمان ہوئی ہیں ۔

پھر رشتہ نہ بننے کی وجہ سے اپنے والدین یا چاہنے والوں سے دور ہوئیں۔ جب طلاق ہوئی تو پھر راستہ ایک تھا کہ زندگی کا خاتمہ کر لیا جائے۔ ایسے میں اتنی خودکشیاں کی گئیں کہ اب تو حساب لگانا بھی ممکن نہیں۔تاہم یہ اختتام ہمیشہ میڈیا کی نظروں سے اوجھل رہا۔

ہندو لڑکی کو مذہب تبدیل کر کے طلاق لینے کے بعد تو  یہ در در بھٹکنا پھرتا ہے۔  اسے ہندو مذہب اپنے والدین  کے گھر میں رہنے کی اجازت نہیں دیتا۔ اب منیشا کماری اور بلال کے جڑے ہوئے رشتے سے یہ نظر آرہا ہے کہ روایت بدل رہی ہے۔ لوگوں کے سوچنے کا نکتہ نظر تبدیل ہو رہا ہے۔ وہ تاحیات ہمسفر بن کے رہ سکیں گے کیونکہ دونوں خاندان اس شادی کے پیچھے موجود ہیں۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: