الٹی میٹم نہیں لیکن وضاحتوں کا وقت گیا

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا متحدہ قائد سے مکمل قطع تعلق ہے۔ اب ہمارے معاملات اور پالیسی کا تعلق لندن سے نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا  کہ اس سے زیادہ کسی کی تسلی نہیں ہو سکتی۔ اگر ہماری جان دینے سے بھی تسلی ہوتی ہے تو وہ بھی دینے کو تیار ہیں۔ ہمارے فیصلے ہیں تو الفاظ بھی ہمارے ہوں گے اب ہماری سنجیدگی پر شک نہیں کیا جانا چاہئے۔

فاروق ستار نے کہا کہ ہم سیاسی اونرشپ خیرات میں نہیں مانگ رہے۔ قانون اور آئین ہمیں اس بات کی اجازت دیتا ہے۔ پوری ایم کیو ایم ایک جگہ کھڑی ہے اور فیصلہ لینے کا اختیار اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔

انہوں نے کہا میڈیا کے ذریعے کنفیوژن پھیلایا جا رہا ہے ۔ ہمارے مینڈیٹ کو دل سے تسلیم کیا جانا چاہیے جبکہ نائن زیرو تاحال غیر آئینی اور غیرقانونی سیل ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ پس پردہ چار یا پانچ ایم کیو ایم بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کچھ لوگ ہمارے سیاسی حریف بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ معاملہ اگر متحدہ قائد کے بیان سے ہے تو چھاپے اور گرفتاریاں کیوں؟ گرفتار کی گئی خواتین میڈیا ہاؤسز پر حملے میں ملوث نہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کے کراچی میں مسمار کیے گئے دفتر قانونی ہیں اور تمام دستاویزات ہمارے پاس موجود ہیں۔ دفاتر گرانے کی ٹائمنگ غلط ہے اگر دفاتر غیرقانونی تھے تو ہمیں آگاہ کیا جاتا۔ اگر ہمارے دفاتر واقعی غیر قانونی ہیں تو کراچی کے میئر وسیم اختر کے حلف اٹھاتے ہی غیرقانونی دفتر خود ختم کر دیں گے۔

فاروق ستار نے مطالبہ کیا کہ ہماری سیاسی آزادی کو بحال کیا جائے۔ ہمیں منفی سوچ کی طرف مت دھکیلیں اور ہماری پریس کانفرنس کو نیک نیتی کیساتھ دیکھنے کی ضرورت ہے۔

فاروق ستار نے مزید کہا دہشت گردوں اور مجرموں کا ایم کیو ایم پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔ ہمیں کام کرنے دیں اور آگے بڑھنے دیں۔ وقت آنے پر ہماری آزمائش ہو جائے گی۔

ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا متحدہ کا مینڈیٹ تھا مینڈیٹ ہے اور رہے گا اگر کسی کو پنجہ لڑانے کا شوق ہے تو 2018 کے الیکشن میں شوق پورا کر لیں۔ اگر خواتین نے اشتعال انگیزی میں آ کر کوئی نعرہ لگایا تو کیا معافی نہیں مل سکتی؟ معذرت لکھ کر دینے کو تیار ہیں اور خواتین کو چھوڑ دیں۔

انہوں نے وزیراعظم ، وزیر داخلہ ، ڈی جی رینجرز سے بھی خواتین کی رہائی کی اپیل کی۔ خواجہ اظہار الحسن نے کہا اگر غلطی ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم سے ہوئی ہے تو تلافی بھی ہم کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا کر پارلیمنٹ ، پی ٹی وی ، سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا کیا وہ جائز تھا؟ کیا 27 دسمبر کو پاکستان کی املاک نہیں جلائی گئی۔ خدا کے لیے نعرے کی بنیاد پر فیصلہ نہ کریں کیونکہ نعرے کو قوم مسترد کر چکی ہے۔

خواجہ اظہار الحسن نے کہا کوئی الٹی میٹم نہیں دے رہے لیکن وضاحتیں دینے کا اب وقت نہیں۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: