بین فارمر
برطانوی حکومت کی طرف سے ڈی کلاسی فائیڈ ہونے والے دستاویزات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 80 کی دہائی میں برطانوی وزیراعظم مارگریٹ تھیچر نے سعودی عرب کے ساتھ جنگی طیاروں کی فروخت کے معاہدے میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی۔ دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ اگر تھیچر مئی 1985 میں یہ دورہ نہ کرتی تو یہ عظیم آرڈر فرانس کو مل جاتا۔
برطانیہ میں ڈی کلاسیفائیڈ ہونے والے دستاویزات سے پتہ چلا ہے کہ آئرن لیڈی کہلانے والی برطانوی وزیراعظم مارگریٹ تھیچر اور سعودی فرما روا شیخ فہد کے درمیان ہونے والے جنگی ہتھیاروں کی خریداری کے معاملے میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔ اپریل 1985 میں مارگریٹ تھیچر دورہ ایشیا سے واپسی پر پیشگی منصوبہ بندی کے بغیر اچانک سعودی عرب جا پہنچی تھیں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وہ بطور وزیراعظم اس سودے پر براہ راست اثر انداز ہوئیں ۔
اپریل 1985 میں ہونے والے اس معاہدے کے نتیجے میں سعودی عرب نے فرانس کے ٹرناڈو جنگی طیاروں کی بجائے برطانیہ کے تیار کردہ ہیوک طیارے خریدے۔ برطانوی تاریخ کے سب سے زیادہ متنازع سمجھے جانے والے اس معاہدے میں سعودی عرب نے برطانیہ سے 48 ارب برطانوی پاونڈ مالیت کے جنگی طیارے خریدے تھے۔
جنگی طیاروں کی خرید کا معاہدہ ستمبر 1985 میں طے پایا جبکہ پہلی کھیپ 1986 میں سعودی عرب کے حوالے کی گئی۔