12مئی میں نامزد، میئر بھی بن گئے، وسیم اختر کا بڑا دن

کراچی میں میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات میں متحدہ قومی موومنٹ کے امیدواروں نے بازی مار لی ہے۔ ایم کیو ایم کے امیدوار وسیم اختر میئر جبکہ ارشد ووہرا ڈپٹی میئر منتخب ہو گئے ہیں۔ میئر کے لئے 4 اور ڈپٹی میئر کے تین امیدوار مد مقابل تھے تاہم اصل مقابلہ ایم کیو ایم کے وسیم اختر اور کراچی اتحاد کے امان اللہ خان کے درمیان تھا۔

وسیم اختر کو 198اور کراچی اتحاد کے امان اللہ کو 96ووٹ ملے۔ منتخب مئیر اور ڈپٹی مئیر کی تقریب حلف برداری 30 اگست کو ہو گی۔

کراچی کا میئر منتخب ہونے کے بعد وسیم اختر کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسا انتخاب کبھی نہیں ہوا۔ آج کا انتخاب پاکستان کی تاریخ میں لکھا جائے گا۔ میں اس موقع پر کراچی کے عوام کا شکریہ بھی ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے نامساعد حالات کے باوجود ایم کیو ایم کے امیدوار کو منتخب کیا۔ آج کی جیت کراچی کے عوام کی جیت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے دل میں بہت سی تلخیاں ہیں لیکن میں اس کا آج ذکر نہیں کرنا چاہتا۔ میں عوامی خدمت کے فلسفے کو آگے لے کر چلوں گا۔

وسیم اختر کا کہنا تھا کہ میں ایم کیو ایم کا میئر نہیں بلکہ کراچی کا میئر ہوں۔ میں تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلوں گا۔ سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر بھی شہر کیلئے کام کرنا ہے۔ کراچی ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آج کی کامیابی پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزیراعلیٰ سندھ سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔ وزیراعلیٰ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ ہم جانتے ہیں کہ یہاں کے مسائل کو کیسے حل کیا جا سکتا ہے۔

ادھر انسداد دہشت گردی عدالت میں پولیس نے سانحہ 12 مئی کا چالان پیش کر دیا ۔ چالان میں پولیس نے وسیم اخترکو نامزد کر دیا ۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ وسیم اختر سانحہ 12 مئی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے ۔ چالان میں کامران فاروقی ، محمد عدنان سمیت 56 افراد کو مفرور ظاہر کیا گیا ہے ۔

وسیم اختر کی نشاندہی پر ملزم اسلم کالا کو گرفتار کیا گیا تھا ۔ اسلم کالا سے سانحہ 12 مئی میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد ہوا تھا ۔ عدالت نے عبوری چالان منظور کرتے ہوئے پولیس کو حتمی چالان پیش کرنے کی ہدایت کر دی ۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں وسیم اختر کے انکم ٹیکس گواشورے بھی جمع کرائے گئے ہیں جس کے مطابق وسیم اختر نے 2014 میں 577 روپے ،2015 میں 171 روپے ٹیکس دیا ۔ 2013 میں 8 ہزار 835 اور 2012 میں 92 ہزار 607 روپے ٹیکس دیا ۔

پیپلزپارٹی کے قادر پٹیل نے بھی انکم ٹیکس کے گوشوارے انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کرائے ہیں جس کے مطابق قادر پٹیل نے 2015 میں 42 ہزار 96 روپے ، 2013 میں ایک لاکھ 56 ہزار 441 روپے ٹیکس دیا ۔

وسیم اختر اور قادر پٹیل کی جانب سے گوشوارے جیل میں بی کلاس لینے کے لئے جمع کرائے گئے ۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: