اسلام آباد میں بلڈنگ کنٹرول سیکشن کے مطابق سینٹورس کی تعمیر میں ماسٹر پلان کے علاوہ سول ایوی ایشن قوانین کی بھی دھجیاں بکھیری گئی۔ سال 2008 میں شعبہ بی سی ایس کی جانب سے ماسٹر پلان منظور کیا گیا لیکن ماسٹر پلان کی خلاف ورزی کی مد میں حکومت کو 2 ارب 11 کروڑ 47 لاکھ،60 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا گیا ۔
سی ڈی اے کی مبینہ ملی بھگت سےقومی خزانے کو 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔ عمارت کی اونچائی کی منظوری 500 فٹ اور تعمیر 748 فٹ تعمیر کر دی گئی ،بلاک اے اور بی میں 29 کے بجائے 32، سی میں 28 کی جگہ 30 منزلیں بنائیں جبکہ ماسٹر پلان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاک گلف نے ایک سے زائد تہہ خانے بھی بنائے ہیں۔