پاکستان نے تاریخ میں پہلی بار ٹیسٹ رینکنگ میں پہلا نم،بر حاصل کیا ہے۔ پہلے پانچ سال میں کھلاڑیوں کی کارکردگی مجموعی طور پر انتہائی اچھی رہی۔
2010کے دورہ انگلینڈ سے حالیہ برٹش ٹورر تک پاکستان کرکٹ ٹیم کی فتوحات میں کئی کھلاڑیوں نے اہم کردار اداکیا ہے۔
پاکستان کو نمبر ایک پوزیشن دلانے میں سب سے اہم کردار یونس خان کا رہاہے جنہوں نے گزشتہ 6برس میں 45ٹیسٹ میں تقریبا 60کی اوسط سے4196 رنزبنائے جس میں ان کی 16سنچریزشامل ہیں ۔
12نومبر 2010سے مصباح الحق 46ٹیسٹ میں 55اوسط اور 8سینچریوں کی 3626رنزبناکر دوسرے اوراظہر علی اسی مدت میں 45ٹیسٹ میں 3431رنزبناکر تیسرے نمبر پرہیں ،وہ اس عرصے میں 10سنچریز بنانےمیں کامیاب رہے۔
مڈل آرڈر بیٹسمین اسد شفیق 42کی اوسط سے 45ٹیسٹ میں 9سنچریزکی مددسے2871رنزجبکہ محمد حفیظ نے40کی اوسط سے 2775۴نزبنانےمیں کامیاب رہےہیں انہوں نےبولنگ میں 48وکٹیں بھی حاصل کیں۔
وکٹ کیپر سرفرازاحمد نے بھی دکھائی انہوں نے 24ٹیسٹ میں 46کی ایوریج سے 1483رنزبنائے جبکہ وکٹوں کے عقب میں 74شکار بھی کیے۔
بولنگ میں یاسر شاہ نے کمال کردکھایا۔ دوسالہ ٹیسٹ کیرئیرمیں پاکستانی لیگ اسپنر نے 16ٹیسٹ میں 95وکٹیں حاصل کرکے تہلکہ مچادیا۔ اس میں اننگز میں 5وکٹیں لینے کا واقعہ 6بار اور میچ میں 10وکٹیں لینے کاکارنامہ ایک مرتبہ شامل ہے۔
اس عرصے میں دوسری بہترین کارکردگی جنید خان کی رہی جو 22میچزمیں 71وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔ عمر گل 17ٹیسٹ میں 55، راحت علی 17ٹیسٹ میں 48جبکہ وہاب ریاض 16 ٹیسٹ میں 46وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔