متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں نے مشتعل ہو کر پہلے اے آر وائی چینل کا گھیراؤ کر لیا ہے جس سے وہاں موجود میڈیا کا عملہ محصور ہو کر رہ گیا ہے۔ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی ہنگامہ آرائی کے باعث صورتحال کشیدہ ہے۔ مشتعل کارکنوں کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا جا رہا ہے جس سے کئی
اس سے متعلق خبر: الطاف حسین کیخلاف غداری کا مقدمہ
عمارتوں کے شیشے ٹوٹنے اور دو افراد کے زخمی ہوئے ۔ کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ بھی کی جا رہی ہے۔ صورتحال کے پیش نظر رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔
ادھر سما ، جیو اور آج ٹی وی کے دفاتر کا بھی گھیراؤ کیا گیا۔ زینب مارکیٹ اور اس کے اطراف کے علاقوں میں شدید ہوائی فائرنگ کی گئی۔ ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنوں نے پولیس کی گاڑی اور دو موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کر دیا ہے۔ مشتعل افراد نے فوراہ چوک پر ٹریفک چوکی کو بھی توڑ دیا ہے۔ صورتحال کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری اور واٹر کینن بھی طلب کر لی گئی ہے تاکہ مظاہرین کو منشتر کیا جا سکے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے صورتحال کو فوری طور پر کنٹرول کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ میڈیا ہاؤسز اور ان کے کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے حکم دیا ہے کہ ہوائی فائرنگ اور تصادم میں ملوث افراد کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔