بابر اعوان ایک عرصے سے پیپلز پارٹی کی قیادت سے ناراض تھے۔ یہاں تک کے انہیں سینیٹر کی اپنی سیٹ کے لئے ٹکٹ بھی ملنا مشکل ہو گیا تھا۔
تاہم ایک بار پھر پاناما لیکس کا ہنگامہ شروع ہوا تو تمام ناراض ارکان پھر آصف زرداری کے قریب ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔
نیوز چینلز پر ناکام پروگرام کے بعد اب بابر اعوان ایک بار پھر سیاست میں ان ہونے کے لئے گزشتہ ہفتے لندن پہنچے اور مختلف لوگوں کی سفارشوں کے بعد سابق صدر سے ملاقات ہو گئی۔
سابق صدر آصف زرداری نے پرانے دوست کے ساتھ گرمجوشی سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ تصویر کھینچوا کر بیان بھی جاری کیا حالانکہ آصف زرداری بہت کم اپنے بیانات جاری کرتے ہیں۔
آصف زرداری کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے اپوزیشن کے ٹی او آرز موثر اور آئینی ہیں، ہر صورت تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ نومبر سے اگلے سال نومبر تک پیپلز پارٹی گولڈن جوبلی سال منائے گی۔