جرمنی میں نقاب پر پابندی

جرمنی میں  نقاب پر پابندی کے خلاف وزیر داخلہ بھی میدان میں آ گئے۔ جرمنی میں حکومت  چہرے پر نقاب لینے پر پابندی عائد کرنے کا سوچ رہی ہے جس سے ملک میں سیاسی ماحول ایک بار پھر گرم ہے۔ اس کے حامی اور مخالفین دن بھر ٹی وی چینلوں پر مباحث کرتے رہتے ہیں۔

جرمن وزیرداخلہ ٹھامس میزاری کا کہنا ہے کہ نقاب کا جرمنی یا یورپی ثقافت سے کوئی تعلق نہیں۔ یورپی ممالک میں 40لاکھ مسلمان آباد ہیں۔ تاہم ان میں سے صرف چند ہزار کا یہ مسئلہ ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ’’ہم نے برقعے کو مسترد کیا ہے۔ سماجی تعلق کے لئے ضروری ہے کہ لوگ ایک دوسرے کو دیکھ سکیں۔ قانون کے مطابق رجسٹری آفس ، کام کی جگہ اور دوسرے مقامات پر آپ کو شکل دکھانے کی ضرورت ہے تاکہ آپ پہچانے جائیں۔ اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ مذہب میں بھی اس حوالے سے نرمی موجود ہے۔ پھر آخر ہم معاشرے میں انتشار کیوں پھیلانا چاہتے ہیں۔ چند لوگوں کے  لئے پورے معاشرے کو خوف زدہ نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

تھامس نے مزید کہا کہ ’’نقاب ہمارے معاشرے کا حصہ نہیں ہے۔ یہ ایک کاسمو پولیٹن ملک ہے۔ ہم یہاں روز ایک دوسرے کو یہی چہرے دکھاتے ہیں۔ اس میں چھپانے والا کیا ہے۔ اس وجہ سے ہم نے یہ طریقہ مسترد کیا۔ اب سوال یہ ہے کہ ہم اس کو قانون میں کیسے تبدیل کرتے ہیں؟‘‘

تھامس کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ جلد ہی قانون کو منظوری مل جائے گی اور وہ مکمل طور پر اس مسئلے کو ختم کر دیں گے۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: