ولیم بلیک (ہولی تھرزڈے کا ترجمہ)
کیا یہ مقدس نظارہ ہے؟
اس خوشحال اور زرخیز زمین پر
بچوں کو جہنم میں جھونک دیا
سرد اور جابر ہاتھوں میں؟
کیا وہ کپکپاتی چیخ گیت ہے؟
کیا یہ خوشی کا گیت ہوسکتی ہے؟
اور بے شمار بچے غریب ہیں؟
یہ ایک غریب دھرتی ہے!
اور ان کا سورج کبھی طلوع نہیں ہوتا
ان کی زمین بنجر اور بے آباد ہی رہتی ہے
ان کے رستوں میں بس کانٹے ہی رہتے ہیں
کیا یہ سب کچھ ایسے ہی رہے گا ، سرد
جہاں بھی سورج دمکتا ہو
جہاں بھی میگھا برستی ہو
وہاں بچوں کو بھوکا نہیں رہنا چاہیے
نہ غربت کے خیال سے ڈرنا چاہیے
نظم : ہولی تھرز ڈے
شاعر : ولیم بلیک
ترجمہ: دنیا ٹوڈے