صحت مندی کا راز کمر کے ماپ میں ہے، وزن کم کرنا ہے تو بھی کلوگرام کے بجائے کمر کی پیمائش پر دھیان دیں۔
برطانوی ماہر ڈاکٹر سیلی نارٹن کے مطابق خواتین کی ویسٹ ہپ ریشو صفر اعشاریہ آٹھ پانچ (0.85) سے زیادہ ہے تو وہ خطرے میں ہیں۔
کمر کے گرد جمع ہونے والی چربی صحت کا وزن سے بہتر الارم ہے، جو آپ کو بتاتی ہے کہ ادھیڑ عمری میں آپ ذیابیطس (شوگر) اور دل کی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔
اگر آپ بھی ان میں ہیں تو ہم بتاتے ہیں کہ آپ کیا کھائیں؟ کس چیز سے پرہیز کریں اور تناؤ یا پریشانی سے کیسے دور رہیں؟
حرکت میں رہیں
ورزش ہر حال میں مفید ہے، اگر اس سے وزن کم نہیں بھی ہوتا تو یہ جگر اور معدے کے گرد جمی چربی کو کم کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔
پریشانیاں بھول جائیں
ہر وقت پریشانی میں نہ رہیں کیونکہ پریشانی اور تناؤ سے پیدا ہونے والے ہارمونز بھی بعض اوقات موٹاپے کا سبب بنتے ہیں
اگر پتلی کمر چاہیے تو جسم کے ساتھ ساتھ ذہن کو بھی تروتازہ رکھیں۔