امریکا میں مسلم دشمنی انتہاؤں کو چھونے لگی، پاکستانی نژاد بچوں کا اسکولوں میں پڑھنا بھی مشکل ہوگیا۔
نیویارک کے لانگ آئی لینڈ میں اسکول کے وائس پرنسپل نے معذور بچے پر تشدد کرکے اس سے دہشت گرد تنظیم داعش سے منسلک ہونے کا اعترافی بیان لکھوا لیا۔ بیان میں یہ بھی لکھوا گیا کہ وہ سکول کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔
پاکستانی نژاد امریکی بچے نشوان اوپل کے والدین نے سکول انتظامیہ کے خلاف ڈھائی کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا۔
متاثرہ خاندان کے وکیل کا کہنا ہے کہ بچہ سات سال سے اسی سکول میں پڑھ رہا تھا، اس کو مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا اور اس دوران اساتذہ اور عملہ نگاہیں چرا کر نکل جاتا اور بچے پر تشدد کو نظرانداز کردیتا۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکا میں مسلمانوں کا جینا مشکل ہوگیا ہے، مسلمانوں کے خلاف مسلسل بیان بیازی اور خبروں سے معاملات مزید گھمبیر ہو رہے ہیں۔