پرائیویٹ ٹی وی چینلز نے حقائق سے لاعلمی کی بنیاد پر بلا تحقیق یہ خبر بریکنگ نیوز کے طور پر دی کہ بھارت نے اپنی فضائی حدود پاکستانی طیارے کو استعمال کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد متعلقہ حلقوں اور حساس اداروں میں تشویش پیدا ہوگئی تاہم کچھ دیر بعد ہی صحیح صورتحال سامنے آگئی۔روزنامہ جنگ کے مطابق قومی ایئر لائن کی پرواز PK-894 کو منگل کو پشاور سے کوالالمپور روانہ ہونا تھا جس کیلئے اسے بھارت کی فضائی حدود سے گزرنا ہوتا ہے 777 یہ جہاز پشاور ایئرپورٹ پر مسافروں سے پوری طرح پیک تھا جبکہ وزن کی مقدار بھی معمول سے زیادہ تھی جس باعث فضائی عملے نے بتایا کہ وزن کی زیادتی کی وجہ سے پشاور رن وے سے 777 جہاز اڑان بھرنے سے قاصر ہے جس کی دو صورتیں ہیں اول یہ کہ مسافروں کا سامان آف لوڈ کردیا جائے یا پھر ان کی تعداد کم کردی جائے تاہم مسافروں کی سہولت کے پیش نظر تیسرا راستہ اختیار کیا گیاجو یہ تھا کہ پٹرول کی مطلوبہ مقدار کم کردی جائے اور لاہور سے پٹرول کی مطلوبہ مقدار بھروا لی جائے اس فیصلے کے بعد تمام فضائی گزر گاہوں کے فضائی کنٹرول کو مطلع کردیا گیا کہ مذکورہ پرواز پشاور سے براہ راست آنے کی بجائے لاہور سے ایندھن بھروانے کے بعد اپنے مقررہ فضائی روٹ پر آئے گی اور ایسا ہی ہوا۔ پی آئی اے کے ترجمان سید دانیال گیلانی نے اس ساری صورتحال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس سارے عمل میں پرواز تقریباً 2 گھنٹے لیٹ ہوئی اور تمام مراحل بخوبی طے ہوئے۔ انڈین چینلز نے اس طرح کی خبر چلائی تھی جسے بغیر تحقیق کے پاکستان میں بھی چلا دیا گیا۔