فرانسیسی میگزین چارلی ایبڈو ایک بار پھر متنازع سرورق کے باعث خبروں میں ہے اور اس کی انتظامیہ کو حملے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
میگزین کے تازہ شمارے کے سرورق پر ایک داڑھی والے مرد اور حجاب والی عورت کو ساحل سمندر پر برہنہ دوڑتے دکھایا گیا ہے۔
میگزین کے عملے کا کہنا ہے کہ نئے شمارے کی اشاعت کے بعد انہیں فیس بک پیج پر حملے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
جنوری میں میگزین نے شامی بچے ایلان کردی کا کارٹون یہ کہہ کر چھاپا تھا کہ اگر یہ بچہ بڑا ہوجاتا تو جنسی حملہ آور بنتا۔ دو سالہ ایلان کردی یونان کے ساحل پر مردہ پایا گیا تھا۔
فرانسیسی پولیس کے مطابق جنوری 2015 میں میگزین دفتر پر حملے کے بعد سے کئی بار انتظامیہ کو دھمکیاں دی جاچکی ہیں۔