سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے نتیجہ خیز کوششیں کرنے کا حکم دیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں 41 لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت میں پولیس اور رینجرز حکام شریک نہیں ہوئے۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئےمسنگ پرسن ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ٹاسک فورس کی ربڑاسٹیمپ کی حیثیت ہے۔
ذوہیر علی زیدی نامی شخص کی گمشدگی کے معاملے پر عدالت نے آئی ایس آئی اور دیگر اداروں کو 29 اگست تک جواب داخل کرنے کی مہلت دی ہے۔
ذوہیرعلی زیدی کے اہل خانہ نے عدالت میں بیان دیا کہ پندرہ جولائی کو سادہ لباس اہلکاروں نے مبینہ ٹاون سے ذوہیرعلی کو حراست میں لیا تھا۔
سندھ ہائی کورٹ نے اکتالیس افراد کی گمشدگی کے معاملے پر سماعت آئندہ ماہ تک ملتوی کردی۔