صباشمس
بھوک و افلاس کا پیرہن پہنے، سل کے تکیے پر سر رکھ کر، کب تک سو سکتے ہو؟
پاسے پلٹتے پلٹتے یوں ہی ساری رات کٹتے کٹتے کب تک سو سکتے ہو؟
کیا لفظ، کتابوں سے، قلم سے سیاہی نچوڑ کر، کیا پیٹ کا چولا بھر سکتے ہو؟
رتیا، رینا راکھ ہوئیں سب کھویا، کچھ نہ پایا بن پائے کب تک رہ سکتے ہو؟
اٹھو اور اٹھ دیکھو زندگی کا جھولا خالی ہے زباں تمہاری، لب تمہارے کب تک خامشاں رہ سکتے ہو؟
اب تو اٹھو، اٹھ دیکھو! کیسا یہ احتجاج سجا ہے؟؟
تم بھی آؤ، قدم بڑھاو کب تک قدموں کو روکے رکھ سکتے ہو؟؟
بھوک وافلاس کا پیرہن پہنے، سل کے تکیے پر سر رکھ کر کب تک سو سکتے ہو؟؟